ٹوبہ ٹیک سینگھ (جاگ مسیحی نیوز 14 اپریل 2018) ٹوبہ ٹیک سینگھ کے نواحی گاوں چک نمبر 517 گ ب میں مسیحی خاندان پر ظلم و ستم اور تشدد اور جبری اسلام قبول کرنے کے لیے علاقے کے با اثر افراد کا دباو۔
تفصیلات کے مطابق اشرف مسیح جو کہ چک نمبر گ ب میں سرکاری ہسپتال بی ایچ یو ایس میں ملازمت کرتا ہے ۔ اشرف مسیح نے لیڈی ڈاکٹر ایل ایچ وی زرقا سے ایک لاکھ روپے بطور قرض لیے تھے جو بعدازاں پچاس ہزار اشرف مسیح نے لیڈی ڈاکٹر زرقا کو واپس قرضہ دے چکا ہے ۔
متعلقہ یونین کونسل کے چیئرمین کے بھتیجے بنام محمد غفار اور ہسپتال کے سیکورٹی گارڈ محمد زبیر نے زرقا کو ورغلایا کہ وہ کہے کہ اس نے اشرف مسیح سے پچاس ہزار بلکہ کوئی پیسہ لیا ہی نہیں اور زرقا نے ایسا ہی کیا اور اس طرح ۔ غفار اور زبیر کو راستہ مل گیا اشرف مسیح کو بلیک میل کرنے کا اور مذہب تبدیل کروانے کا اس طرح دباو ڈال کر اشرف مسیح کو کہا کہ تم اپنا مذہب چھوڑ کر اسلام قبول کر لو تو تیرا ادھار ہم ادا کر دیتے ہیں
جبکہ اشرف مسیح کی بیوی شازیہ کے ساتھ لیڈی ڈاکٹر کا برا سلوک گالی گلوچ اور اسلام قبول کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے اشرف مسیح کی ایک بیٹی کے ساتھ بھی مار پیٹ کی گئی ہے
اعلی حکام اس بات کا سختی سے نوٹس لیں اور اس سارے معاملے کی مکمل طور پر تحقیقات کی جانی چاہیے اور نہ اشرف کا ادا شدہ قرضہ ہڑپ کیا جاے اور نہ جبری اسلام قبول پر مجبور کیا جاے بلکہ اشرف مسیح ولد یوسف مسیح کو خاندان سمیت انصاف اور تحفظ فراہم کیا جاے۔