تقریبا 5 روز پہلےاسلام قبول نہ کرنے پر مسلم شخص رضوان لطیف گجر نے عاصمہ پر تیزاب پھینک کر جلا دیا تھا ۔ اور عاصمہ کا تیزاب سے 90 فیصد جسم جل جانے کی وجہ سے آج وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ھوے انتقال کر گئی ھے۔
لاہور:(جاگ مسیحی نیوز 22 اپریل 2018) میو ہسپتال میں عاصمہ یقوب وفات پا گئی ۔ سیالکوٹ کے علاقہ پومن پورہ میں 32 سالہ مسلمان شخص رضوان لطیف گجر نے اپنے ہی محلے میں بدمعاشی کرتے ہوے محلے کے غریب اورکمزور ترین مسیحی خاندان کی عزت کو ہوس کا ٹارگٹ بنا لیا۔
جس کے لیے اس نے مسیحی لڑکی عاصمہ یقوب کو اسلام قبول اور شادی کرنے کا کہا اور لڑکی نے اپنا مذہب تبدیل کرنے اور اس کے ساتھ شادی کرنے سے سخت انکار کر دیا ۔
رضوان گجر جو علاقے میں بپھرا ہوا غنڈہ ہے اس نے مسیحی لڑکی عاصمہ یقوب پر تیزاب پھینک کر جلا ڈالا جس کو فوری طور پر گورنمنٹ علامہ اقبال میموریل ٹیچنگ ہسپتال سیالکوٹ منتقل کیا گیا جہاں سے ڈاکٹروں نے مریضہ کو میو ہسپتال لاہور ریفر کر دیا۔
جہاں وہ موت اور زندگی کی کشمکش میں سے گزورتی ہوئی بلاآخر زخموں کی تاب نہ لاتے ہوے زندگی کی بازی ہار گئی اور تقریبا 5 روز بعد وفات پا گئی۔
عاصمہ کے والد یقوب مسیح نے تھانہ سول لائن میں ملزم کے خلاف درخواست دی کہ 32 سالہ ایک مسلمان شخص بنام رضوان لطیف گجر 17 اور 18 اپریل کی درمیانی رات ان کے گھر آیا اور ان کی جواں سالہ بیٹی عاصمہ پر تیزاب پھینک کر جلا ڈالا اور موقع سے فرار ہو گیا۔
پولیس نے یقوب مسیح کی مدعیت میں دفعہ 336 بی کے تحت مقدمہ درج کر کے رضوان لطیف کو گرفتار کر لیا ۔ جبکہ ملزم نے اعتراف کیا ہے کہ وہ عاصمہ کو اسلام قبول کرا کر شادی کرنا چاہتا تھا۔ اور اس بات پر اس کی بحث تکرار ہوئی اور عاصمہ کے انکار پر اس نے ایسا کیا ۔
جبکہ لاہور میو ہسپتال سے عاصمہ یقوب کی میت کو اہل خانہ نے واپس سیالکوٹ لایا اور اگلے روز سینکڑوں سوگوارں اور غمزدہ خاندان نے میت کو سپرد خاک کر دیا۔
صوبائی وزیر خلیل طاہر سندھو سیالکوٹ غمزدہ خاندان کے گھر گئے اور حکومت کی جانب سے 5 لاکھ روپے کی امداد کے ساتھ مقدمہ کے لیے قانونی ٹیم کی مفت فراہمی کا اعلان کیا۔
عاصمہ کے والد یقوب مسیح نے صوبائی وزیر کو بتایا کہ وہ میونسپل کارپوریشن میں سینٹری ورکر کی نوکری کرتا ہے۔ اور اس کے 11 بچے ہیں جبکہ اس کی 24 سالہ بیٹی عاصمہ کسی کے گھر میں کام کرتی تھی۔
رضوان گجر نامی شخص اسے مسلمان بنا کر شادی کرنا چاہتا تھا اور بیٹی کے انکار پر رضوان گجر میری بیٹی عاصمہ پر تیزاب پھینک کر موقع سے فرار ہو گیا ۔
جبکہ عاصمہ کو نزدیکی ہسپتال لایا گیا لیکن اس کا 90 فیصد جسم جھلس جانے کے باعث میو ہسپتال لاہور منتقل کیا گیا اور 22 اپریل کو وہ زندگی کی بازی ہار گئی اور انتقال کر گئی۔
پولیس حکام نے صوبائی وزیر کو بتایا کہ ایف آئی آر کا اندراج کرکے مقدمہ میں دہشتگردی کی دفعات شامل کر کے ملزم کو گرفتار کیا جا چکا ہے اور کل انسداد دہشت گردی کورٹ گوجرانوالہ میں ملزم کو پیش کر کے جسمانی ریمانڈ حاصل کیا جاے گا۔
صوبائی وزیر خلیل طاہر سندھو نے کہا کہ ملزم خواہ کتنا ہی با اثر کیوں نہ ہوا وہ قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکے گا۔ متاثرہ خاندان کے ساتھ انصاف کے تمام تر تقاضوں کو یقینی بنایا جاے گا۔ صوبائی وزیر نے عاصمہ کے اہلخانہ سے تعزیت کے بعد خصوصی دعا بھی کرائی۔
اس موقع پر ممبر ضلع کونسل سیالکوٹ بلقیس رانی چئیرمین کرسچن تھنکرز فورم جاوید گل کونسلر ندیم سہوترہ ۔ کونسلر آشر کنول ۔اور بابو عمران بھی موجود تھے۔