کوئٹہ میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے ایک عورت سمیت 4 مسیحی افراد شہید اور ایک بچی شدید زخمی ہوئی ہے
پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں 2 اپریل 2018 ایسٹر سے دوسرے روز دہشت گردوں نے اندھا دھند فائرنگ کر کے ایک عورت سمیت چار مسیحی افراد کو شہید کر دیا اور اس واقعہ میں ایک بچی شدید زخمی ہوئی یہ واقعہ ایسٹر کے دوسرے روز سوموار شام کے وقت ارباب روڈ سے متصل شاہ زمان روڈ پر پیش آیا ہے بی بی سی کے مطابق سرساب پولیس کے ایک اہلکار نے بتایا ہے کہ مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والے پانچ افراد ایک رکشے میں شاہ زمان روڈ سے بازار کی جانب جا رہے تھے اور شاہ زمان روڈ پر ہی نامعلوم مسلع افراد نے اندھا دھند فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں ایک عورت سمیت چار مسیحی افراد شہید ہوے ہیں جبکہ ایک بچی شدید زخمی ہوئی ہے زخمی بچی کو طبی امداد اور لاشوں کے پوسٹ مارٹم کے لیے سول ہسپتال کوئٹہ منتقل کیا گیا ہے
ہسپتال میں لاشوں کے ہمراہ آنے والے ایک شخص طارق مسیح نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا ہے کہ شہید ہونے والوں میں ان کا سالا پرویز مسیح بھی ہے اور باقی پرویز کے رشتے دار تھے جو ایسٹر منانے کے لیے کوئٹہ میں آے ہوے تھے انہوں نے مذید بتایا کہ پرویز مسیح ان سب کو اپنے رکشے پر بازار لے کر جا رہا تھا جبکہ پرویز مسیح شاہ زمان روڈ پر رہائش پزیر تھا
پولیس کے ایک سینئیر اہلکار نے میڈیا کو بتایا ہے کہ دہشت گردوں کی فائرنگ سے شہید ہونے والے چار مسیحی افراد میں سے تین کا تعلق لاہور سے ہے انہوں نے مذید کہا کہ اس واقعہ کی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا
دوسری جانب اس خبر کی اطلاع ملتے ہی ملک بھر میں مسیحی عوام غم زدہ ہو گئی اور سوشل میڈیا پر دہشت گردی کے اس افسوس ناک واقعہ کی بھر پور مذمت کا سلسلہ شروع ہو گیا اور مسیحی لوگ اپنے غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوے پاکستان میں مسیحیوں کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ بھی کرتے رہے اور شہید ہونے والے تمام افراد کے خاندانوں سے ہمدردی اور یکجہتی اور ان کے غم میں برابر کے شریک ہونے کا اظہار کرتے رہے ۔اور غم زدہ خاندانوں کی تسلی اور اطمنان کے لیے دعاوں کا بھی سلسلہ جاری رہا