بلوچستان کوئٹہ میں بسنے والی اقلیتیں خاص طور پر مسیحیوں کے جان و مال اور چرچز کے تحفظ کے لیے موثر اور عملی اقدامات اٹھائیں جائیں ۔ بشپ ڈاکٹر امانت مسیح ۔ 

کوئٹہ 18 اپریل 2018  بشپ ڈاکٹر امانت مسیح نے صوبائی حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ بلوچستان میں بسنے والی اقلیتوں خاص طور پر مسیحیوں کے جان و مال اور چرچز کے تحفظ کے لیے موثر اور عملی اقدامات اٹھائیں جائیں یہ بات انہوں نے بدھ کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوے کہی 

انہوں نے کہا کہ بلوچستان اقلیتوں کے تحفظ کے حوالے سے مثالی صوبہ مانا جاتا تھا لیکن کچھ عرصے سے تسلسل کے ساتھ مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والے افراد کو بم دھماکوں اور ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جس میں درجنوں مسیحی شہید اور درجنوں زخمی ہو چکے ہیں حس کے باعث اقلیتوں میں عدم تحفظ کا احساس بڑھتا جا رہا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ کوئٹہ کے علاقے شاہ زمان روڈ پر ہونے والے واقعہ کو ذاتی دشمنی کا نام دیا گیا ہے جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے بیت ایل میمویل چرچ میں ہونے والی دہشت گردی کے واقعہ میں شہید اور زخمی ہونے والے افراد کے اہل خانہ کے لیے حکومت کی جانب سے اعلان کردہ مپنسیشن پر تاحال عملدرآمد نہیں ہوا جس کے باعث متاثرہ خاندان کسمپری کی زندگی گزار رہے ہیں۔  حکومت فوری طور پر متاثرہ افراد کے اہل خانہ کو مپنسیشن کی رقم ادا کرے۔

 انہوں نے مذید کہا کہ مسیحی ملک میں محب وطن کے طور پر پرامن پسند شہری ہیں جہنوں نے کبھی بھی اپنے ملک کے خلاف کوئی کسی بھی قسم کا کام نہیں کیا خواہ مسیحی کتنی بھی مشکل مصیبت اور پریشانیوں کا شکار ہیں انہوں نے وزیراعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حکام سے مطالبہ کیا کہ بلوچستان میں بسنے والی اقلیتوں کے جان و مال اور چرچز کی حفاظت کے لیے موثر اور عملی اقدامات اٹھاے جائیں ۔

Comments
* The email will not be published on the website.
I BUILT MY SITE FOR FREE USING