کوئٹہ مسیحیوں پر قیامت ٹوٹ پڑی دہشت گردوں کے چرچ پر حملے سے پورے ملک کے مسیحی غم میں ڈوب گئے 

کوئٹہ زرعون روڈ چرچ میں دہشت گردوں کا خودکش حملہ 9 افراد شہید اور 50 سے زائدہ شدید زخمی ۔ 

 کوئٹہ میں زرغون روڈ پر چرچ پر خود کش حملے میں 9 افراد  شہید ، جب کہ دھماکے میں 50  سے زائد افراد زخمی۔ دھماکے کے بعد شدید فائرنگ کا سلسلہ بھی جاری رہا۔ حملے کے وقت چرچ میں دعائیہ تقریب جاری تھی جس میں تین سو سے زائدہ لوگ شامل تھے ۔ 

تفصیلات کے مطابق 17 دسمبر 2018 کوئٹہ کے علاقے زرغون روڈ پر واقع چرچ پر دہشت گردوں کی جانب سے خودکش حملے میں نو افراد شہید ، جب کہ 50 سے زائد زخمی ہوگئے۔ حملے کے بعد سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان شدید فائرنگ کا سلسلہ بھی جاری رہا۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق دو خودکش حملہ آوروں نے چرچ میں اندر داخل ہونے کی کوشش کی، تاہم چرچ کے گیٹ پر سیکیورٹی اہل نے مشکوک حرکت پر دونوں افراد کو اندر جانے سے روکا اور تلاشی کی کوشش ، جس پر دہشت گردوں نے فائرنگ کھول دی۔ حملے میں چرچ کے گیٹ پر سیکیورٹی پر مامور پولیس اہل کار کی شہادت کی اطلاعات ہیں۔

حملے کی اطلاع ملتے ہی سیکیورٹی فورسز فوراً جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں، سیکیورٹی فورسز اور حملہ آوروں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کے نتیجے میں ایک دہشت گرد مرکزی دروازے پر اور دوسرا دہشت گرد چرچ کے احاطے میں مارا گیا۔

 عینی شاہدین کے مطابق چرچ میں زور دار دھماکا ہوا جس کے بعد چرچ کے قریب واقع عمارت میں دو دہشت گرد فائرنگ کرتے ہوئے داخل ہوئے۔

پولیس کے مطابق متعدد افراد کے چہرے اور جسم کے دیگر حصوں پر شدید زخم آئے ہیں۔ دھماکے کی اطلاع ملتے ہی سول اسپتال سمیت دیگر اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، ایف سی، پولیس اور سیکیورٹی فورسز کی جانب سے علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے۔

زرغون روڈ پر قائم امداد چوک سے اسٹیشن تک تمام علاقہ عام نقل و حرکت کیلئے بند کردیا گیا ہے۔ سول اسپتال میں متعدد زخمی افراد کو منتقل کیا گیا ہے۔ زخمی ہونے والوں میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔

عینی شاہدین کے مطابق دھماکے کے وقت، چرچ میں تین سو سے زائد مسیحی افراد عبادت کے لیے موجود تھے۔ چرچ سے باہر آنے والے کچھ بچے انتہائی خوف میں تھے۔ ان بچوں کا کہنا تھا کہ کچھ بچوں کی آنکھوں کے پاس چوٹیں لگی ہیں۔

I BUILT MY SITE FOR FREE USING