عراق میں چرچز کی جگہ پر تجارتی مراکز بناے جا رہے ھیں۔ سابق رکن عراقی پارلیمنٹ
عراق میں چرچز کی جگہ پر تجارتی مراکز بناے جا رہے ھیں۔ سابق رکن عراقی پارلیمنٹ
عراق میں گرجا گھروں کی جگہ پر تجارتی مراکز بناے جا رہے ہیں ۔
سابق مسیحی رکن عراقی پارلیمنٹ جوزف صلیوا کی پریس کانفرنس
عراق میں گرجاگھروں کی جگہ پر تجارتی مراکز بناے جا رہے ھیں۔ سابق رکن عراقی پارلیمنٹ جوزف صیلوا
بغداد(جاگ مسیحی نیوز 7 جنوری 2019) عراق سے جنگ وجدل کی خبروں کے جلو میں مسیحی عبادت گاہوں کے حوالے سے ایک بری خبر
سابق مسیحی رکن عراقی پارلیمنٹ جوزف صلیوا نے کہا ہے کہ عراق کے گرجاگھر ویران ھونے کے بعد دکانوں اور تجارتی مراکز میں بدلے جا رہے ھیں۔ مسیحی وقف بورڈ اور پادری عراق کے گرجا گھروں کی فروخت میں ملوث ھیں ۔
عراق کے گرجا گھر ابتدائی مسیحیوں کے حوالے سے قدیم ترین مسیحی عبادت گاہوں میں شامل ھیں اور ساری دنیا کے مسیحیوں کے لیے اہمیت کے حامل ھیں۔ لیکن افسوس کہ اس دور میں ان کا وجود ختم کیا جا رہا ہے۔
عراق کو مختلف قدیم تہذیبوں کا مرکز کہا جاتا ہے۔ ملک میں بڑی تعداد میں مسیحی آباد ہیں اور ان کے صدیوں پرانے گرجا گھر موجود ہیں۔ مگر اب یہ گرجا گھر اور عبادت گاہیں اپنا وجود کھو رہی ہیں۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک رپورٹ کے مطابق عراق کے گرجا گھر ویران ہونے کے بعد دکانوں اور تجارتی مراکز میں بدل رہے ہیں۔ بہت سے گرجا گھروں کو سرمایہ کاری، فروخت اور کاروبار کے لیے کھولا جا رہا ہے۔
عراق کے سابق مسیحی رکن پارلیمنٹ جوزف صلیوا کا کہنا تھا کہ مسیحی وقف بورڈ اور پادری دونوں عراق میں گرجا گھروں کی فروخت اور انہیں تباہ کرنے میں ملوث ہیں۔ ایک نیوز کانفرنس سے خطاب میں جوزف صلیوا کا کہنا تھا کہ بغداد میں شورجہ کے مقام پر واقع کیتھولک سریانہ چرچ کو کاروباری مراکز کے لیے فروخت کیا جا رہا ہے۔
ایسا کرنا خلاف قانون اور مسیحی وقف بورڈ کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔ یہ گرجا گھر کسی دوسری مسیحی املاک میں بدلا تو جا سکتا ہے مگر اسے فروخت نہیں کیا جا سکتا۔ ایک سوال کے جواب میں صلیوا کا کہنا تھا کہ مسیحی وقف بورڈ کے زیر انتظام بہت سی املاک کو فروخت کیا گیا مگر کوئی نہیں جانتا کہ ان سے حاصل ہونے والی رقم کہاں گئی۔ اس رقم کا گم ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ وقف بورڈ اور پادری دونوں کرپشن میں ملوث ہیں۔