بااثر مسلم جاگیرداران کی مسیحی خاندان پر اندھا دھند فائرنگ
چار فائر گھر کے سربراہ روبن مسیح کو لگے۔ جبکہ سولہ سالہ بیٹا اور بیوی معجزانہ طور پر بچ گئے
(جاگ مسحی نیوز 11 ستمبر 2019) ضلع قصور کی تحصیل پتوکی کے نواحی گاؤں واں کھارا میں روبن مسیح کی جگہ پر قبضہ کرنے کے لیے. وہاں کے ایک زمیندار کے بیٹںوں نے روبن مسیح کو چار فائر مارے اور وہ خدا کے فضل سے بچ گئے۔ تاحال پولیس قصور کی جانب سے ابھی تک کوئی قانونی کاروائی نہیں کی گئی۔ پولیس خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے روبن مسیح کے گھر والے انصاف کے منتظر ہیں۔
ملزمان محمد آصف ۔ محمد حسن ۔ محمد چھماں نے یہ سمجھ کر حملہ کیا کہ یہ انتہائی غریب اور کمزور لوگ مسیحی ہیں بھٹہ پر محنت مزدوری کرنے والے ہیں یہ ہمارا کیا بیگاڑ سکتے ہیں۔
روبن مسیح کی اہلیہ نے بتایا ہے کہ سات مرلے جگہ پر ہمارا گھر ہے۔ جس میں ہم دو خاندان رہتے ہیں۔ دوسرا خاندان میرے شوہر کا بھائی بوٹا مسیح ہے۔ ملزمان اُسے بھی مارنا چاہتے ہیں۔ جب ملزمان ہم پر حملہ کرنے کے لیے آے تو روبن مسیح کوئی جرم قصور نہ ہوتے ہوے بھی ان سے معافیاں مانگتا رہا۔ لیکن حملہ آوروں نے ایک نہ سُنی اور فائرنگ کر دی۔ ملزمان نے ایک فائر میرے سولہ سالہ بیٹے عمران پر بھی کیا لیکن وہ فورا ارد گرد ہونے سے بچ گیا۔ اور مجھ پر بھی فائر کیا اور میں ڈر کے مارے نچے بیٹھ گئی۔ اور میرے شوہر روبن مسیح پر سات فائر کیے گئے ہیں اور چار ان کو لگے ہیں۔ اور تین گولیاں ابھی بھی ان کے جسم میں ہیں۔ اور ابھی یہ بول نہیں سکتے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ۔ ہم نے ملزمان کے ڈر اور خوف سے اپنے بچے بھی سکول سے ہٹا لیے ہیں۔
ضلع قصور میں بااثر جاگیردار کے ظلم کا نشانہ بننے والا یہ مسیحی خاندان ملزمان کی جان سے مار دینے کی مزید دھمکیوں کی وجہ سے اب یہ اپنے گھر سے کسی دوسری جگہ پتوکی اپنے رشتے داروں کے پاس چلے گئے ہیں۔