چالیس ہزار لوگوں کے عبادتی مجمع میں کینسر کے مریض بچتے اور معذورں کو چلتے دیکھ کر میڈیا تو رہی سو رہی حکومت بھی بوکھلا گئی
جوہانسبرگ (جاگ مسیحی نیوز 10 فروری 2019) جنوبی افریقہ میں خدا کے نام پر معجزات کرنے والے ایک پاسٹر کو گرفتار کر لیا گیا گرفتار ی کے بعدضمانت پر رہا کردیا گیا ہے۔ مشرقی افریقہ کے ملک ملاوی میں پیدا ہونے والے پاسٹر شیفرڈ بوشیری کو عبادتی پروگراموں میں خدا کے نام پر معجزات کرنے کے کو شک وشبہ کی نگاہ سے دیکھتے ھوے الزام عائد کیا گیا ہے کہ اس نے اپنے پیروکاروں کو بیوقوف بنا رکھا ہے۔
البتہ لوگوں کو بے قوف بنانے کی کوئی دلیل تو سامنے نہیں آئی تاہم پاسٹر پر ساڑھے 15 کروڑ ڈالر( تقریباً ساڑھے 21 ارب روپے سے زائد پاکستانی روپے) کی دولت جمع کر رکھنے کے جواز میں ۔ جنوبی افریقہ کی حکومت نے منی لانڈرنگ اور فراڈ کا الزام عائد کیا ہے۔
برطانوی اخبار دی سن کے مطابق جنوبی افریقہ میں ہوا پر چلنے، فرشتوں کو بلانے اور کینسر کا علاج کرنے کا دعویٰ کرنے والے پادری کو منی لانڈرنگ اور فراڈ کے الزامات کا سامنا ہے۔ ملاوی میں پیدا ہونے والے شیفرڈ بوشیری نے ملک بھر میں اپنے فرقے کے چرچ بنا کر لوگوں کا ایک بڑا حلقہ تیار کرلیا ہے ۔اور دعائیہ معجزانہ کاموں کے ذریعے لوگوں کو بیوقوف بنا کر اس نے ساڑھے 21 ارب روپے سے زائد کی دولت اکٹھی کررکھی ہے۔
جنوبی افریقہ کے دارالحکومت پریٹوریا میں پاسٹر شیفرڈ اتوارکو ایک عبادتی اجتماع کا انعقاد کرتا ہے جس میں باقاعدگی کے ساتھ 40 ہزار سے زائد لوگ شریک ہوتے ہیں۔ اس اجتماع میں دعا کے دوران مختلف بیماریوں میں جکڑے لوگ شفا پاتے ہیں اور وہیل چیئر پر بیٹھے لوگ وہیل چیئر چھوڑ کر چلنا شروع کر دیتے ہیں۔۔ صرف یہی نہیں بلکہ پاسٹر شیفرڈ افریقہ کے مختلف ممالک میں اسی طرح کے اجتماعات کا انعقاد کرتا ہے جو کسی بڑے سٹیڈیم میں منعقد کیے جاتے ہیں ۔ جب بھی وہ اس طرح کا اجتماع کرتا ہے تو بیماروں کے علاوہ اور بھی بہت سارے لوگ مہنگے داموں ٹکٹ خرید کر پروگراموں میں شامل ہوتے ہیں کچھ تو پاسٹر کی ایک جھلک دیکھنے کے لیے ہی ٹکٹ لے لیتے ہیں۔
جنوبی افریقہ کے شہر جوہانسبرگ میں 35 سالہ پادری کے خلاف تین سال تک تحقیقات کی گئیں جس کے بعد اس کے پورے خاندان کو گرفتار کرلیا گیا۔ اس پر نہ صرف مالی بے ضابطگیوں کا الزام ہے بلکہ اس پر یہ بھی الزام ہے کہ وہ اپنے پرائیویٹ جیٹ میں نوٹوں کے بریف کیس بھر کر جنوبی افریقہ سے باہر لے جاتا رہا ہے۔ پادری بوشیری اور اس کی بیوی کو قانون نافذ کرنے والے اداروں نے 5 ہفتے تک حراست میں رکھا جس کے بعد عدالت نے اسے ضمانت پر رہا کردیا۔
ماضی میں شیفرڈ بوشیری نے کہا تھا کہ میرے پاس دولت خدا کی طرف سے مہیا کردہ ہے کہ میں خدا کا کام کروں ۔ دعا خدا سے باتیں کرنے کا عمل ہے ۔ اس سبب سے میں خدا سے باتیں کرتا ہوں۔ ان کا کہنا ہے کہ خدا کے نزدیک کوئی کام مشکل اور ناممکن نہیں وہ جو چاہے ہو سکتا ہے اور وہ اپنے لوگوں کے ساتھ کھڑا ہو جاتا ہے اور وہ میرے ساتھ کھڑا ہوا اور میں نے اُس کی موجودگی کو محسوس کیا وہ گرتے ہووں کو سنبھالتا ہے
2015 میں انہوں نے ایک ویڈیو جاری کی تھی جس میں بظاہر وہ ہوا میں اُڑتے ہوے نظر آرہے ہیں ۔ اس ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سیڑھیاں اترتے ہوئے ان کا پاوں پھسل جاتا ہے اور اچانک ان کے پاﺅں ہوا میں بلند ہوجاتے ہیں۔
پاسٹر بوشیری نے خود پر لگنے والے الزامات کی ہمیشہ تردید کی اور کہا ہے کہ اس کے خلاف نسل پرستانہ رویہ اپنایا جارہا ہے۔ میری کامیابی سے لوگوں کو یہ سبق حاصل کرنا چاہیے کہ وہ اپنا کام کریں، میں جو خدا کے نام پر کام کرتا ہوں وہ میرے مخالفین سے بالکل الگ تھلگ معاملہ ہے،
پاسٹر شیفرڈ بوشیری نے کہا کہ جس قسم کے الزامات مجھ پر لگاے گئے ہیں اس طرح کے الزامات سفید فام چرچوں کے پادریوں پر تو کبھی نہیں لگے لیکن جب ایک افریقی ترقی کی منازل طے کرتا ہے تو اس طرح کے سوالات اٹھائے جاتے ہیں ۔۔