نیب کی جانب سے کامران مائیکل کو لاہور سے کراچی منتقل کرنے کے لئے 5 روزہ راہداری ریمانڈ کی استدعا عدالت نے منظور کرلی
لاہور(جاگ مسیحی نیوز 9 فروری 2019) سابق دور حکومت میں وزارت پورٹس اینڈ شپنگ میں اختیارات کے ناجائز استعمال پر گرفتار سابق وفاقی وزیر اور مسلم لیگ ن کے رہنما کامران مائیکل کو کراچی منتقل نہ کیا جا سکا ،نیب ٹیم انہیں کب لے کر روانہ گی ؟تفصیلات سامنے آ گئیں۔
نجی ٹی وی کے مطابق نیب کی جانب سے کامران مائیکل کو گذشتہ روز لاہور سے گرفتار کیا گیا تھا اور کراچی منتقل کرنے کیلئے آج نیب عدالت سے پانچ روزہ راہداری ریمانڈ بھی حاصل کیا گیا تھا تاہم نیب کی ٹیم کو کراچی روانگی کے لئے جہاز کی سیٹیں دستیاب نہ ہو سکیں جس کی وجہ سے کامران مائیکل کی لاہور سے کراچی منتقلی نہ ہو سکی ۔
اس سے قبل آج قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے ن لیگی رہنما اور سابق وزیر پورٹ اینڈ شپنگ کامران مائیکل کو احتساب عدالت لاہور میں جج نجم الحسن کے روبرو پیش کیا گیا۔ پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتطامات کئے گئے تھےاور احتساب عدالت کی طرف جانے والے راستے کنٹینرز لگا کر راستے بند کر دیئے گئے، جب کہ سیکیورٹی کیلئے جوڈیشل کمپلیکس کے باہر پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کی گئی تھی۔
پیشی پر عدالت نے استفسار کیا کہ کیا ریفرنس میں کامران مائیکل کا نام ہے؟نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ اس ریفرنس میں مائیکل کا نام نہیں ہے لیکن تفتیش کرنی ہے اس لئے پکڑا ہے، عدالت کو بتایا گیا کہ ملزم نے ہاؤسنگ سوسائٹی میں 3 پلاٹ غیر قانونی طور پر الاٹ کئے۔نیب کی جانب سے کامران مائیکل کو لاہور سے کراچی بھی منتقل کرنے کے لئے 5 روزہ راہداری ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔
عدالت میں موجود کامران مائیکل کے وکیل نے موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ سوسائٹی کا تعلق پورٹس اینڈ شیپنگ سے نہیں، جس ریفرنس کی بات کر رہے ہیں اس میں کامران مائیکل کا نام نہیں۔عدالت نے کہا کہ وارنٹ غلط ہے یا صیح یہ میرے دائر اختیار میں نہیں، اس کیلئے متعلقہ عدالت سے رجوع کریں، میری عدالت میں صرف راہداری ریمانڈ کیلئے پیش کیا گیا ہے اور میں اسی پر فیصلہ دینے کا مجاز ہوں۔
احتساب عدالت نے کہا کہ وارنٹ چیلنج کرنا ہے تو وہاں کریں، ملزم کو وہاں پیش کرنا ہے جہاں سے وارنٹ جاری ہوا۔بعد ازاں احتساب عدالت نے سابق وفاقی وزیر کا 5 روزہ راہداری ریمانڈ کی منظوری دیتے ہوئے انہیں تفتیش کیلئے لاہور سے کراچی منتقل کرنے کی استدعا منظور کرلی۔
واضح رہے کہ سابق وفاقی وزیر کامران مائیکل کو کل 08 فروری کو نیب نے گرفتار کیا تھا۔ کامران مائیکل سابقہ دورِ حکومت میں وفاقی وزیر برائے پورٹس اینڈ شپنگ تعینات رہے ہیں، نیب کا الزام ہے کہ سابق وزیر نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے قواعد وضوابط کے برخلاف من پسند افراد کو کراچی پورٹ ٹرسٹ کے پلاٹس کی الاٹمنٹ کی۔دوسری طرف کامران مائیکل کے اہل خانہ نے ان سے دو گھنٹے تک ملاقات کی جس میں نیب کے الزامات پر قانونی چارہ جوئی کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔