سکول میں پانچویں جماعت کی مسیحی بچی کو زبردستی اسلام قبول کروایا گیا

 تم نے عربی زبان پڑھ لی ہے اب تم مسلمان ہو۔ یہ ایک انتہائی افسوسناک خبر ہے کہ ایک گورنمنٹ پرائمری سکول کی مسیحی بچی کو جبری اسلام قبول کرایا گیا ہے۔  

 شیخوپورہ: (جاگ مسیحی نیوز 5 ستمبر 2019 گورنمنٹ پرائمری سکول پانچویں کلاس کی 15 سالہ مسیحی بچی فائرہ مختار جس کو جبری اسلام قبول کر وایا گیا ھے۔ ضلع شخوپورہ کی رہائشی فائرہ کی ماں نے بتایا ہے کہ ان کی بیٹی پرائمری سکول چھینہ ورکاں خانگاہ ڈوگراں گورنمنٹ سکول میں پڑھتی ہے۔ 

اور چھٹی ہونے پر جب ان کی بیٹی کافی دیر تک گھر واپس نہ آئی تو وہ پریشانی کی حالت میں  اپنی بیٹی کو تلاش کرتے ہوئے سکول گئی۔ جہاں دوسرے بچوں اور لوگوں سے معلوم ہوا کہ آپ کی پندرہ سالہ بچی نے عربی پڑھ لی ہے اس لیے اب وہ مسلمان ہو گی ہے۔  اس لیے اس کو مقامی مسلم مدرسہ میں بھیج دیا گیا ہے، مسیحی فیملی کا کہنا ہے کہ گورنمنٹ سکول کی پرنسپل نے ھماری بیٹی فائرہ کو جبری مذہب تبدیل کروایا ہے۔ اور جب ھم اپنی بیٹی کے بارے سکول میں پتہ کرنے گئے تو پرنسپل صاحبہ نے ہمیں بھی کہا کہ آپ کی بیٹی نے اسلام قبول کر لیا ھے۔

 اور اب آپ بھی اسلام قبول کر لو ہم آپ کی پوری زندگی مالی مدد کریں گے۔ 

یہاں پر سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ یہ گورنمنٹ سکول کیا مسیحی بچوں کو تبلیغ کرنے کے لیے بنائے گے ہیں۔ کہ غیر مسلمان بچوں کو زبردستی مسلمان بنایا جاے۔ 

کیا ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی پالیسی PIDA کسی سرکاری سکول میں زیر تعلیم طالب علم کو زبردستی اس کا عقیدہ تبدیل کرانے کی اجازت دیتا ھے.

فائرہ مختار کے خاندان کی چیف جسٹس آف پاکستان, وزیراعظم پاکستان, گورنر پنجاب اور وزیراعلی پنجاب سے گزارش ھے کہ ھماری بیٹی کو واپس دلایا کر ھمیں انصاف فراہم کیا جائے.

ہماری تمام امن پسند انصاف پسند اور مسیحی قوم سے اپیل ہے کہ اس افسوسناک واقعہ کی نیوز کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں۔

Comments
* The email will not be published on the website.
I BUILT MY SITE FOR FREE USING