فروز پور روڈ پر ڈولفن فورس کی فائرنگ سے راہ چلتی 40 سالہ مسیحی خاتون نسرین وارث جاں بحق/ اہل علاقہ کے لوگوں کا واقعہ کے خلاف احتجاج ۔ (سوالیہ نشان؟ تربیت کی کمی یا عوام سے ہمدردی میں کمی؟) کہ عوام کے محافظ، عوام پر ہی اندھا دھند فائرنگ کرکے موت کے گھاٹ اتار رہے ہیں۔  

 لاہور (جاگ مسیحی نیوز 18 مئی 2019) لاہور میں فیروز پور روڈ پر ڈولفن اہلکاروں کی مبینہ فائرنگ سے راہ گیر مسیحی خاتون جاں بحق ہو گئی، ذمہ دار اہلکاروں کو گرفتار کر کے ان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔

 پولیس کا کہنا ہے کہ 2 موٹرسائیکل سوار نوجوانوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں خاتون کو گولی لگی۔واقعے کے بعد اہل علاقہ مشتعل ہو گئے، جنہوں نے سڑک بلاک کر کے احتجاج کیا، مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے لاٹھی چارج کیا۔ 

ڈولفن اہلکاروں نے نشترکالونی کے علاقے میں گشت کے دوران فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 40 سالہ مسیحی خاتون نسرین وارث سر میں گولی لگنے سے زخمی ہوگئی، جو تین گھنٹے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی۔ 

اس افسوسناک واقعہ پر اہل علاقہ مشتعل ہوگئے جنہوں نے فائرنگ کرنے والے ڈولفن اہلکاروں محمد حبیب،  محمد حسیب،محمد  نسیم اور قدیر علی کو پکڑ لیا اور سڑک بلاک کر دی، مشتعل افراد نے پولیس کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔

لاہور کے فیروز پور روڈ پر ڈولفن فورس کے اہلکاروں کی فائرنگ سے خواتین کے جاں بحق ہونے کا مقدمہ اہلکاروں کے خلاف درج کر لیا گیا ہے۔مقدمہ فائرنگ سے ہلاک ہونے والی خاتون کے شوہر وارث مسیح کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ 

ڈی ایس پی کاہنہ احسان اللہ کا کہنا ہے کہ چاروں ڈولفن اہلکار حراست میں ہیں، واقعے کی تحقیقات شفاف طریقے سے کی جائیں گی۔

انہوں نے بتایا کہ تحقیقات کے سلسلے میں عینی شاہدین سے بھی مدد حاصل کی جائے گی، موٹرسائیکل سوار نوجوان اسد علی اور غلام رسول کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے، دونوں ریکارڈ یافتہ جرائم پیشہ ہیں۔واقعے کے بعد سرکاری ہینڈ آﺅٹ جاری ہوئے،  

جن کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزادر نے آئی جی سے، آئی جی نے سی سی پی او سے، سی سی پی او نے ایس پی ماڈل ٹاﺅن سے اور ایس پی ماڈل ٹاﺅن نے ڈی ایس پی کاہنہ سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔

Comments
* The email will not be published on the website.
I BUILT MY SITE FOR FREE USING