فیصل آباد: 14 سالہ مسیحی بچی ثمرہ منیر اغوا مسیحی افراد کی جدوجہد سے مقدمہ درج ہوا۔  

فیصل آباد (جاگ مسیحی نیوز 21 ستمبر 2019) فیصل آباد کھرڑیانوالہ کے محلہ رسول پورہ سے 14 سالہ مسیحی بچی ثمرہ منیر ولد منیر مسیح کو محمد رمیض، محمد احسان اللہ، رضیہ بی بی زوجہ محمد یونس، محمد اشفاق، عائشہ اشفاق وغیرہ نے مورخہ 16 ستمبر 2019 کو اغوا کیا۔

واقعہ کے روز ثمرہ کی ماں اور باپ جب کام پر گئے تھے تو واپسی پر وہ مسیحی برادری کے افراد رفیق مسیح، آصف مسیح، کے گھر کی جانب آ رہے تھے تو انہیوں نے گھر کے سامنے ایک  سفید رنگ کی کار اور ایک موٹر سائیکل کھڑی دیکھی جبکہ اغواہ کاروں میں شامل عائشہ کار میں بیٹھی تھی اور ایک سے چار افراد ثمرہ کو زبردستی کار میں ڈال رہے تھے۔ 

جن کو روکنے کی کوشش کی گئی لیکن ملزمان حرام کاری کی نیت سے بچی کو کار میں ڈال کر اغوا کرکے زبردستی لے گئے جبکہ اغواہ کاروں نے گھر پر بھی لوٹ مار کی جس میں نقدی رقم بھی شامل ہے اور جب ثمرہ کے ماں باپ نے ملزمان سے رابطہ کیا تو انہیں جان سے مار دینے کی دھمکیاں دیتے ہوے حراساں کر رہے ہیں۔ 

ثمرہ کے ماں باپ نے متعلقہ تھانہ میں درخواست کی ہے کہ ملزمان کے خلاف قانونی کاروائی کی جاے اور ہمیں جان و مال آبرو کا تحفظ دلوایا جاے۔  

مسیحی افراد کا ردعمل

ثمرہ منیر ولد منیر مسیح ، محلہ رسول پورہ تھانہ کھرڑیانوالہ فیصل آباد عمر 14 سال 5 ماہ اغوا۔ پاکستان بھر میں اقلیت سے تعلق رکھنے والی نابالغ بچیوں کی تجارت عروج اختیار کر گئی، حکومت ہی نہیں ریاست تحفظ دینے میں ناکام۔ انسانی حقوق کی فراہمی روٹی، کپڑے اور مکان کی فراہمی نہیں، عزت ، وقار، تحفظ اور برابری انسانی حقوق سے منسلک ہیں،

اگر زیادتی پر احتجاج اور حصول انصاف کا مطالبہ کرتے ہیں تو کہا جاتا ہے کہ ملک کا وقار مجروع ہوتا ہے۔ تمام دوستوں سے التماس ہے کہ پوسٹ کو شیئر کریں اور خدا آپ کو برکت دے، کے علاوہ عملی طور پر بھی کچھ کرنے کی بات کریں، کسی ایک واقعہ پر مثالی ردعمل نہ آیا تو روک تھام ناممکن ہے۔ 

ہماری بیٹیاں ہماری عزت۔ نوید والڑ صدر حرف تنظیم، پرویز اقبال بھٹی وائس چیرمین کرسچن ٹاون، دلدار اقبال نمائندہ انسانی حقوق، ابرار یونس سہوترہ صدر اتحاد لیبر اینڈ سٹاف بونین، منظور اینتھنی HRD, شادمان جان کی خصوصی کاوش سے مقدمہ درج ہوا۔ لالہ روبن ڈینیل 


Comments
* The email will not be published on the website.
I BUILT MY SITE FOR FREE USING