روم کے تریوی فوارے میں بطور عطیہ پھینکے گئے سکوں کا مالک کون؟ کیتھولک چرچ یاشہر کا میئر ( نیا تنازعہ) 

سکوں کی ملکیت کے معاملے پر میئر اور کیتھولک چرچ آمنے سامنے آ گئے ۔ سوشل میڈیا پر بھی گرما گرمی 

روم : (جاگ مسیحی نیوز ۔ 14 جنوری 2019 ) اٹلی کے دارلحکومت روم کے تریوی فوارے میں عوام کی جانب سے سکے پھینکے جاتے ہیں اب اس فوارے میں جمع ہونے والے ان سکوں کی ملکیت کے معاملے پر شہر کے میئر اور کیتھولک چرچ آمنے سامنے آ گئے ۔ 

غیرملکی خیررساں ادارے کے مطابق اٹلی کے شہر روم میں واقع اس مقبول سیاحتی مقام سے ہر سال تقریباً ڈیڑھ ملین یورو مالیت کے سکے نکالے جاتے ہیں جو عموماً غریبوں کی مدد کرنے والی ایک مسیحی فلاحی تنظیم کو عطیہ کر دیے جاتے ہیں۔

مگر اب شہر کی میئر ورجینیا راگی چاہتی ہیں کہ یہ رقم شہر کے بگڑتے انتظامی ڈھانچے پر خرچ کی جائے۔ ادھر مسیحی فلاحی تنظیم کاریتاس کا کہنا تھاکہ کاریتاس کو ملنے والی یہ آمدن اب نہ ملنے پر یہ کمی غریب لوگوں کے لیے شدید نقصان دہ ہو گی۔  

کاریتاس کے ڈائریکٹر فادر امبرس نے ایک مقامی اخبار سے بات کرتے ہوئے کہا کہ امید کرتا ہوں کہ مقامی گورنمنٹ کا یہ فیصلہ حتمی نہیں ہے۔

شہر کی انتظامیہ نے اس تبدیلی کی منظوری دے دی اور اسے اپریل سے لاگو ہونا ہے تاہم سوشل میڈیا پر بہت سے اطالوی صارفین نے ضلعی انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ اس فیصلے پر نظرِ ثانی کرے۔

اکتوبر میں ہزاروں مظاہرین نے ان کے خلاف مظاہرے کیے جس کی توجہ کا مرکز ان کے دفتر کا شہر کے گٹروں اور شہر کی صفائی کوتاہی تھی۔تریوی فوارے 300 سال پرانے ہیں اور ہر سال لاکھوں سیاح یہاں آتے ہیں۔ اس میں سکے پھینکنے کی روایت فرینک سناترا کی 1954 کی فلم تھری کوائنز ان دی فاؤنٹین کے بعد سے پڑی ہے۔

Comments
* The email will not be published on the website.
I BUILT MY SITE FOR FREE USING